شاد فدائی دہلوی کے اشعار
میری ہر شب اسی امید میں کٹ جاتی ہے
وہ ابھی آیا ابھی میرا مقدر جاگا
تڑپ رہا ہے جو بیتاب ہو کے زخموں سے
یہ راستے میں مرے دل کے ہو بہو کیا ہے
-
موضوع : زخم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شاخ پر ہوں کہ ان کے جوڑے میں
عمر ہے ایک رات پھولوں کی
-
موضوع : پھول
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جو نہیں ہے وقت کا ہم سفر اسے صبح و شام کی کیا خبر
ہو کسی کا وقت پہ کیا اثر بھلا وقت کس کا غلام ہے
تجھے بھلا کے بھی صدیاں بھلا نہیں سکتیں
مگر یہ شرط ہے خود میں کمال پیدا کر
عزیزو زندگی کی تلخیوں سے میں تو باز آیا
رفیقو اور جینے کی دعا سے چوٹ لگتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جن کے آنگن میں نہیں کوئی بھی رونے والا
ان گھروں سے بھی گزرتا ہے کھلونے والا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم اپنی حاجتوں کی غلامی میں آ گئے
زنداں کی بندشوں سے نکلنا نہ آ سکا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ