زیب غوری کی ٹاپ ٢٠ شاعری
زخم لگا کر اس کا بھی کچھ ہاتھ کھلا
میں بھی دھوکا کھا کر کچھ چالاک ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بڑے عذاب میں ہوں مجھ کو جان بھی ہے عزیز
ستم کو دیکھ کے چپ بھی رہا نہیں جاتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دل ہے کہ تری یاد سے خالی نہیں رہتا
شاید ہی کبھی میں نے تجھے یاد کیا ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مری جگہ کوئی آئینہ رکھ لیا ہوتا
نہ جانے تیرے تماشے میں میرا کام ہے کیا
-
موضوع : آئینہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ادھوری چھوڑ کے تصویر مر گیا وہ زیبؔ
کوئی بھی رنگ میسر نہ تھا لہو کے سوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
گھسیٹتے ہوئے خود کو پھرو گے زیبؔ کہاں
چلو کہ خاک کو دے آئیں یہ بدن اس کا
-
موضوع : موت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دل کو سنبھالے ہنستا بولتا رہتا ہوں لیکن
سچ پوچھو تو زیبؔ طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
-
موضوع : دل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یہ کم ہے کیا کہ مرے پاس بیٹھا رہتا ہے
وہ جب تلک مرے دل کو دکھا نہیں جاتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
جاگ کے میرے ساتھ سمندر راتیں کرتا ہے
جب سب لوگ چلے جائیں تو باتیں کرتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کچھ دور تک تو چمکی تھی میرے لہو کی دھار
پھر رات اپنے ساتھ بہا لے گئی مجھے
-
موضوع : رات
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں لاکھ اسے تازہ رکھوں دل کے لہو سے
لیکن تری تصویر خیالی ہی رہے گی
-
موضوع : تصویر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں تو چاک پہ کوزہ گر کے ہاتھ کی مٹی ہوں
اب یہ مٹی دیکھ کھلونا کیسے بنتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
تلاش ایک بہانہ تھا خاک اڑانے کا
پتہ چلا کہ ہمیں جستجوئے یار نہ تھی
-
موضوع : بہانہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ایک کرن بس روشنیوں میں شریک نہیں ہوتی
دل کے بجھنے سے دنیا تاریک نہیں ہوتی
-
موضوع : دل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یہ ڈوبتی ہوئی کیا شے ہے تیری آنکھوں میں
ترے لبوں پہ جو روشن ہے اس کا نام ہے کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
الٹ رہی تھیں ہوائیں ورق ورق اس کا
لکھی گئی تھی جو مٹی پہ وہ کتاب تھا وہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کھلی چھتوں سے چاندنی راتیں کترا جائیں گی
کچھ ہم بھی تنہائی کے عادی ہو جائیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
نہ جانے کیا ہے کہ جب بھی میں اس کو دیکھتا ہوں
تو کوئی اور مرے رو بہ رو نکلتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دھو کے تو میرا لہو اپنے ہنر کو نہ چھپا
کہ یہ سرخی تری شمشیر کا جوہر ہی تو ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دیکھ کبھی آ کر یہ لا محدود فضا
تو بھی میری تنہائی میں شامل ہو
-
موضوع : تنہائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے