Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عذاب پر اشعار

یاد ماضی عذاب ہے یارب

چھین لے مجھ سے حافظہ میرا

اختر انصاری

آئے کچھ ابر کچھ شراب آئے

اس کے بعد آئے جو عذاب آئے

فیض احمد فیض

عذاب ہوتی ہیں اکثر شباب کی گھڑیاں

گلاب اپنی ہی خوشبو سے ڈرنے لگتے ہیں

بدر واسطی

بتوں کی چاہ میں ہم تو عذاب ہی میں رہے

شب فراق کٹی روز انتظار آیا

نامعلوم

انہی پہ ہو کبھی نازل عذاب آگ اجل

وہی نگر کبھی ٹھہریں پیمبروں والے

محسن نقوی

رہ حیات میں کانٹوں نے مہرباں ہو کر

بچا لیا ہے عذاب شگفتگی سے مجھے

رمز عظیم آبادی

چھپی تھی جس کی غزل میں زمانے بھر کی خوشی

خود اس کی زیست کا نغمہ عذاب سا ابھرا

عبدالمتین جامی

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے