مظفر حنفی کے اشعار
موسم نے کھیت کھیت اگائی ہے فصل زرد
سرسوں کے کھیت ہیں کے جو پیلے نہیں رہے
روتی ہوئی ایک بھیڑ مرے گرد کھڑی تھی
شاید یہ تماشہ مرے ہنسنے کے لیے تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سنا اے دوستو تم نے کہ شاعر ہیں مظفرؔ بھی
بہ ظاہر آدمی کتنے بھلے معلوم ہوتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بچپن میں آکاش کو چھوتا سا لگتا تھا
اس پیپل کی شاخیں اب کتنی نیچی ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب تک تو خودکشی کا ارادہ نہیں کیا
ملتا ہے کیوں ندی کے کنارے مجھے کوئی
-
موضوع : خودکشی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
غموں پر مسکرا لیتے ہیں لیکن مسکرا کر ہم
خود اپنی ہی نظر میں چور سے معلوم ہوتے ہیں
-
موضوع : غم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھ سے مت بولو میں آج بھرا بیٹھا ہوں
سگریٹ کے دونوں پیکٹ بالکل خالی ہیں
-
موضوع : سگریٹ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب تک تو خودکشی کا ارادہ نہیں کیا
ملتا ہے کیوں ندی کے کنارے مجھے کوئی
-
موضوع : خودکشی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
غموں پر مسکرا لیتے ہیں لیکن مسکرا کر ہم
خود اپنی ہی نظر میں چور سے معلوم ہوتے ہیں
-
موضوع : غم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کانٹے بونے والے سچ مچ تو بھی کتنا بھولا ہے
جیسے راہی رک جائیں گے تیرے کانٹے بونے سے
جب سرابوں پہ قناعت کا سلیقہ آیا
ریت کو ہاتھ لگایا تو وہیں پانی تھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اے مظفر کس لئے بھوپال یاد آنے لگا
کیا سمجھتے تھے کہ دلی میں نہ ہوگا آسماں
فرق نہیں پڑتا ہم دیوانوں کے گھر میں ہونے سے
ویرانی امڈی پڑتی ہے گھر کے کونے کونے سے
یوں پلک پر جگمگانا دو گھڑی کا عیش ہے
روشنی بن کر مرے اندر ہی اندر پھیل جا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ٹھپہ لگا ہوا ہے مظفرؔ کے نام کا
اس کا کوئی بھی شعر کہیں سے اٹھا کے دیکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شکریہ ریشمی دلاسے کا
تیر تو آپ نے بھی مارا تھا
دیکھنا کیسے ہمکنے لگے سارے پتھر
میری وحشت کو تمہاری گلی پہچانتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آنگن میں یہ رات کی رانی سانپوں کا گھر کاٹ اسے
کمرہ البتہ سونا ہے کونے میں گلدان لگا
شکست کھا چکے ہیں ہم مگر عزیز فاتحو
ہمارے قد سے کم نہ ہو فراز دار دیکھنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یوں بھی دلی میں لوگ رہتے ہیں
جیسے دیوان میر چاک شدہ
اس نے مجھ کو یاد فرمایا یقیناً
جسم میں آیا ہوا ہے زلزلہ سا
سنا اے دوستو تم نے کہ شاعر ہیں مظفرؔ بھی
بہ ظاہر آدمی کتنے بھلے معلوم ہوتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ بھی ہوں دلی کے کوچے
تجھ بن مجھ کو گھر کاٹے گا
سنائیے وہ لطیفہ ہر ایک جام کے ساتھ
کہ ایک بوند سے ایمان ٹوٹ جاتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میرے تیکھے شعر کی قیمت دکھتی رگ پر کاری چوٹ
چکنی چپڑی غزلیں بے شک آپ خریدیں سونے سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سنتا ہوں کہ تجھ کو بھی زمانے سے گلہ ہے
مجھ کو بھی یہ دنیا نہیں راس آئی ادھر آ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بتائیں کیا کہ بے چینی بڑھاتے ہیں وہی آ کر
بہت بے چین ہم جن کے لیے معلوم ہوتے ہیں
-
موضوع : بے_چینی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کانٹوں میں رکھ کے پھول ہوا میں اڑا کے خاک
کرتا ہے سو طرح سے اشارے مجھے کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس کھردری غزل کو نہ یوں منہ بنا کے دیکھ
کس حال میں لکھی ہے مرے پاس آ کے دیکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کھلتے ہیں دل میں پھول تری یاد کے طفیل
آتش کدہ تو دیر ہوئی سرد ہو گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سوائے میرے کسی کو جلنے کا ہوش کب تھا
چراغ کی لو بلند تھی اور رات کم تھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شاخوں پر ابہام کے پیکر لٹک رہے ہیں
لفظوں کے جنگل میں معنی بھٹک رہے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ