Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دشہرا پر شعر

دشہرے کا تیوہار برائی پر اچھائی کی جیت کا جشن ہے۔ اس تیوہار کا جشن چنندہ اردو شاعری کے ساتھ منائیے۔

ہے رام کے وجود پہ ہندوستاں کو ناز

اہل نظر سمجھتے ہیں اس کو امام ہند

علامہ اقبال

ہے دسہرے میں بھی یوں گر فرحت و زینت نظیرؔ

پر دوالی بھی عجب پاکیزہ تر تیوہار ہے

نظیر اکبرآبادی

جو سنتے ہیں کہ ترے شہر میں دسہرا ہے

ہم اپنے گھر میں دوالی سجانے لگتے ہیں

جمنا پرشاد راہیؔ

اب نام نہیں کام کا قائل ہے زمانہ

اب نام کسی شخص کا راون نہ ملے گا

انور جلال پوری

قدم قدم ہیں راون لیکن

نربل کے بس رام بہت ہیں

صبا بلگرامی

اچھوں سے پتہ چلتا ہے انساں کو بروں کا

راون کا پتہ چل نہ سکا رام سے پہلے

رضوان بنارسی

درد گھنیرا ہجر کا صحرا گھور اندھیرا اور یادیں

رام نکال یہ سارے راون میری رام کہانی سے

سید سروش آصف

نذرؔ پھر آیا ہے اک رسم نبھانے کا دن

سج سنور کے سبھی راون کو جلانے نکلے

نذر فاطمی

اب بھی کھڑی ہے سوچ میں ڈوبی اجیالوں کا دان لئے

آج بھی ریکھا پار ہے راون سیتا کو سمجھائے کون

عزیز بانو داراب وفا

یہ منزل حق کے دیوانو کچھ سوچ کرو کچھ کر گزرو

کیا جانے کب کیا کر گزرے یہ وقت کا راون کیا کہیے

پنڈت ودیا رتن عاصی

جس پاپ کی دنیا میں ہے راون کا بسیرا

اس سورگ سی دھرتی پہ کوئی رام نہیں ہے

گوہر شیخ پوروی
بولیے